ایک تقریب کا احوال۔۔۔نمایندہ :- ھزارہ انٹرنشنل نیٹ ورک

[follow_me]ھزارہ انٹرنشنل نیٹ ورک:

اسحاق محمدی
اسحاق محمدی

ھفتہ 8 نومبر2014کو نیوجرسی امریکا کے شہرپرنسٹن میں منگول امریکن کلچرل ایسوسیشن کی طرف سےعظیم مغل فاتح چنگیزخان کی 27ویں میموریل کیسالا نہ شاندار تقریب ھوئی جسمیں امریکا بھرسےمغلوں کی ایک بڑی تعدادنے نہ صرف شرکت کی بلکہ مختلف اقوام کےنمایندوں نے خطاب بھی کیا۔

ھزارہ کمینوٹی نیویارک کی نمایندگی معروف ھزارہ مورخ ودانشوراسحا ق محمدی نے کی۔جس نےھزارہ تاریخ ھزارہ نسل کشی اوربطورخاص پاکستان میں جاری "ھزارہ نسل کشی”کے بارےمیں حاضرین کومعلومات دی۔اس سال اس تقریب کی سب سےاھم بات یۃ تھی کہ "منگول امریکن کلچرل ایسوسیشن” انتظامیہ نے "اھم مقرر”کےطورپر معروف امریکی دانشوراور درجنوں تحقیقی کتابوں کے مصنف پروفیسرنکولس گیر، کو دعوت دی تھی جسکا موضوع "ھزارہ اوریجن اورانکی نسلی ومذھبی قتل عام کی تاریخ” تھا۔بلاشبہ موصوف نے اپنے موضوع سے کماحقہ انصا ف کیاتھا۔

انہوں نے ھزارہ اوریجن اور مغلوں سے انکےنسلی تعلق کے حوالےسےجدیدسائینسی تحقیقات بشمول ڈی-ان-اے مماثلت کا حوالہ دیا اور بعدازآں ھزارہ نسلی ومذھبھی قتل عاموں کی طویل تاریخ پرتفصیلی روشنی ڈالی جس میں بیسویں صدی میں امیرعبدالرحمن کےدور سے لیکر طالبان اور تا حال کوئیٹہ پاکستان میں جاری نسل کشی سبھی شامل تھے۔ موصوف نےبتایا کۃ ھزارہ خطےکی واحد نسلی ومذھبی گروہ ھے جیسئے بیک وقت مذھبی اور نسلی امتیازات کا باربار نشا نہ بننا پڑاھے۔ موصوف نے مثال دیتےھوئےبتایا کہ "ھزاروں” کو جہاں ایکطرف افغانستان اور پاکستان میں شعیہ مسلک ھونےکی وجہ سے قتل عام سمیت مختلیف امتیازات کاسامناکرنا کرنا پڑا ھے اورابھی تک سامنا کررھےھیں وہی ایران جیئسے شعیہ ملک میں انھیں نسلی تؑعصب کے شکارکاسامنا ھےجہاں انہیں” بربری” ھونے کا طعنہ دیاجاتاھے۔

تقریب کےوقفے کےدوران مختلیف ٹی وی چینلزنے ھزارہ تاریخ اور ھزارہ نسل کشی سےمتعلق موضوعات پر سوالات پوچھے جنکےجوابات پروفیسرنکولس گیر،اسحاق محمدی اور سبطین یوسفی نے دیئے۔ یہ تقریب اس لحاظ سےکافی مفیدرھا کہ ھزارہ قوم کودرپیش مشکلات بطورخاص پاکیستان میں جاری ھزارہ نسل کشی پرتفصیلی روشنی پڑی اورکافی کوریج ملا۔

بعدازآں یہ شاندارتقریب ثقافتی شوز کےساتھ کافی دیرتک جاری رھاجسمیں حاضرین اور انتظامیہ نے ھزارہ گی ثقافتی شرکت کی کمی کو کافی محسوس کیا


Join the Conversation